2%

آیت ۳۶

( وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَفْرَحُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمِنَ الأَحْزَابِ مَن يُنكِرُ بَعْضَهُ قُلْ إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللّهَ وَلا أُشْرِكَ بِهِ إِلَيْهِ أَدْعُو وَإِلَيْهِ مَآبِ )

اور جن لوگوں كو ہم ۱_ نے كتاب دى ہے وہ اس تنزيل سے خوش ہيں اور بعض گروہ وہ ہيں جو بعض باتوں كا انكار كرتے ہيں تو آپ كہہ ديجئے كہ مجھے يہ حكم ديا گيا ہے كہ ميں اللہ كى عبادت كروں اور كسى كو اس كا شريك نہ بنائوں ميں اسى كى طرف دعوت ديتا ہوں اور اسى كى طرف سب كى بازگشت ہے (۳۶)

۱_ يہود اور نصارى آسمانى كتاب(توريت و انجيل) كے حامل تھے_والذين آيتناهم الكتاب

(الذين ) سے مراد كون لوگ ہيں اسميں چند اقوال ہيں ۱_ يہود و نصارى ۲_ يہود و نصارى اور مجوسى ۳_ مسلمين

۲_قرآن مجيد پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل ہونے والى كتاب ہے _بما أنزل إليك

۳_ عصر پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں يہود ونصارى مختلف گروہوں اور فرقوں ميں بٹے ہوئے تھے_

والذين ء اتيناهم الكتاب يفرحون و من الاحزاب من ينكر بعضه

(حزب)(لسان العرب) كے نزديك ان لوگوں كو كہا جاتاہے جو كردار اور فكر كے اعتبار سے مشابہت ركھتے ہوں (الأحزاب) ميں الف لام عہد ذكرى ہے اور (الذين ...) كا اشارہ ( يہود و نصارى )كى طرف ہے_ پس اس صورت ميں معنى يہ ہوگا كہ عصر بعثت ميں يہ لوگ چند گروہوں