2%

آیت ۴۹

( وَتَرَى الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِينَ فِي الأَصْفَادِ )

اور تم اس دن مجرمين كو ديكھو گے كہ كس طرح زنجيروں ميں جكڑے ہوئے ہيں _

۱_قيامت كے دن مجرموں كى حالت كو سب لوگ ديكھيں گے _وترى المجرمين يومئذمقرّنين فى الا صفاد

'' وترى المجرمين ''(مجرموں كو ديكھو گے ) كا مخاطب بنى نوع انسان ہے بنابريں اس سے ہم يہ استفادہ كر سكتے ہيں كہ مجرمين كى حالت سب لوگ ديكھ سكيں گے_

۲_ قيامت كے دن مجرمين كے گروہ (قيديوں كى طرح) طوق و زنجير وں ميں ايك ساتھ باندھے جائيں گے اور وہ ايك دوسرے كے ساتھ حاضر و محشور ہونگے _وترى المجرمين يومئذمقرّنين فى الا صفاد

'' صفد '' كى جمع ''اصفاد '' ہے جس كا معنى وہ رسى يا وسيلہ كہ جس سے كچھ افراد كوقيديوں كى طرح ايك ساتھ باندھاجاتا ہے _اور'' مقرنين ''، ''قران'' كا مصدر ہے جس كا مطلب چند چيزوں يا چند افراد كو ايك ساتھ محكم اور شدت كے ساتھ باندھناہے _(لسان العرب)نيزياد رہے كہ'' مقرنين '' كو باب تفعيل سے لانا ،تكثير كا معنى ديتا ہے_

۳_ قيامت كے دن مجرموں كے طوق وزنجير ميں قيد كيے جانے كا سبب ا ن كا مجرم اور گناہگار ہونا ہے _

وترى المجرمين يومئذمقرّنين فى الا صفاد

۴_ قيامت كے دن مجرموں كا طوق و زنجير ميں ہونا خداوندعالم كى بے مثال قھاريت ،عزت اور انتقام كا جلوہ ہے _

ان اللّه عزيز ذوانتقام ...وبرزواللّه الوحدالقهّار_وترى المجرمين يومئذمقرّنين فى الا صفاد

الله تعالى :الله تعالى كى عزت كى نشانياں ۴;الله تعالى كى قاھريت كى نشانياں ۴;الله تعالى كے انتقام كى