2%

انبياءے الہى :انبياءے الہى كى استقامت ۵;انبياءے الہى كى مسؤليت ۵،۶

تاريخ :تاريخى تحولات سے اگاہى كے اثرات ۷

سختي:سختى كے اسان ہونے كا پيش خيمہ ۷;سختى ميں استقامت ۵

كفار مكہ :كفار مكہ كے استہزائ۳

آیت ۱۲

( كذالك نَسْلُكُهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ )

اور ہم اسى طرح اس گمراہى كو مجرمين كے دل ميں ڈال ديتے ہيں _

۱_خداوندمتعال، نے قران كريم كو مكہ كے ناقابل ہدايت كفار كے دلوں ميں ڈالا اور اُنہيں اس كى پہچان كرائي _

كذالك نسلكه فى قلوب المجرمين

مندرجہ بالا معنى اس بات پر مبنى ہے كہ جب ''نسلكہ '' كى ضمير كا مرجع '' الذكر '' اور ''المجرمين '' كا الف لام عہد ذكرى ہو كہ جو گذشتہ ايات ميں موجود''الذين كفروا'' كى طرف اشارہ كر رہا ہے_

۲_خداوند متعال ،قران كريم كو ناقابل ہدايت مجرموں كے دلوں ميں ڈال كر اُنہيں قران سے اگاہ كرتا ہے_

كذالك نسلكه فى قلوب المجرمين

۳_خداوند متعال نے مجرموں اور گناہگاروں كو سزا دينے كى خاطر اُن كے دلوں ميں تمسخر و استہزاء كى خصلت كو راسخ كر ديا ہے_كذالك نسلكه فى قلوب المجرمين

مندرجہ بالا مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جب ''نسلكہ '' كى ضمير كا مرجع(يستهزء ون كا مصدر) استہزاء ہو_

۴_ مجرمين كى جانب سے اپنے انبياء كے استہزاء كا نشانہ بننے كے باوجود خداوند متعال اُنہى كے ذريعے اپنى ايات كو مجرموں كے دلوں ميں ڈالتا ہے _كذالك نسلكه فى قلوب المجرمين

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال پر مبنى ہے كہ ممكن

آیت ۱۳

( لاَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَقَدْ خَلَتْ سُنَّةُ الأَوَّلِينَ )