2%

آیت ۲۲

( وَأَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاكُمُوهُ وَمَا أَنتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ )

اور ہم نے ہوائوں كو بادلوں كا بوجھ اٹھانے والا بناكر چلايا ہے پھر آسمان سے پانى برساياہے جس سے تم كو سيراب كياہے اور تم اس كے خزانہ دار نہيں تھے_

۱_بادلوں كى بار دارى كے لئے ہوائوں كو بھيجنے والا خداوند ہے_وا رسلنا الرىح لواقح

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال پر مبنى ہے كہ جب جملہ''فا نزلنا من السّماء ماء '' كے قرينے سے ہوائوں كا بادلوں كو پُر اب كرنابارش كے برسنے كے لئے ہو_

۲_ہوائيں پودوں اور درختوں كو بار دار كرنے كے لئے نر زر گل اور گردو غبار ايك جگہ سے دوسرى جگہ لے جانے كا وسيلہ ہيں _وا رسلنا الرىح لواقح

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال پر مبنى ہے كہ جب ''الرياح لواقح ''سے باردار كرنے والى ہوائيں مراد ہوں _يہ ايسى ہوائيں ہيں كہ جو نر پودوں سے باردار كرنے والے مادے (زرگل) كو مادہ پودوں تك منتقل كرتى ہيں _

۳_قانون زوجيت ،پھل دينے والے درختوں اور پودوں كو بھى شامل ہے اور اُن ميں بھى نر و مادہ ہوتے ہيں _

وا رسلنا الريح لواقح

۴_اسمان سے بارش برسانے والا، خدا وند ہے_فا نزلنا من السّماء ماء

۵_بادلوں سے بارش كے برسنے ميں ہوائيں اہم كردار ادا كر تى ہيں _وا رسلنا الريح لواقح فا نزلنا من السّماء ماء

''فا نزلنا '' ميں ''فا''عاطفہ ہے جو ترتيب كے لئے ہے اس سے مذكورہ معنى مل سكتا ہے_

۶_خدا وند متعال كے ارادے اور افعال، طبيعى عوامل كے ذريعے ظہور پذير ہوتے ہيں _

وا رسلنا الريح لواقح فا نزلنا من السّماء ماء

۷_طبيعى عوامل كا عمل، خداوند متعال كے ارادے اور قدرت كے تحت ہوتا ہے_

وا رسلنا الريح لواقح فا نزلنا من السّماء ماء