اولواالعزم انبياء كے علم كى حدود ۷;علم انبياء كى حدود ۷
روايت :۱۱
سلام :سلام كى اہميت ۲
صفات :پسنديدہ صفات ۲
معاشرت :معاشرت كے اداب ۲
ملائكہ :ملائكہ كا تجسم ۸;ملائكہ كا سلام ۱،۱۱;ملائكہ كى رئويت ۱۰
آیت ۵۳
( قَالُواْ لاَ تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلامٍ عَلِيمٍ )
انھوں نے كہا كہ آپ ڈريں نہيں ہم آپ كو ايك فرزند دانا كى بشارت دينے كے لئے آئے ہيں _
۱_حضرت ابراہيمعليهالسلام كے مہمانوں (فرشتوں ) نے اُنہيں تسلى دى اوراپعليهالسلام سے كہا كہ وہ اُن كے انے سے پريشان اور مضطرب نہ ہوں _قالوا لاتوجل انا نبشّرك بغلم عليم
۲_فرشتوں كى طرف سے حضرت ابراہيمعليهالسلام كو ايك دانا اور عالم بيٹے كى بشارت _انا نبشّرك بغلم عليم
۳_حضرت ابراہيمعليهالسلام كو جس بيٹے كى خوشخبرى دى گئي تھى وہ عظمت اور بلند مقام ومنزلت كا حامل تھا_
نبشّرك بغلم عليم ''بغلام''ميں تنوين تنكير ،تفخيم اور تعظيم كے لئے ہے
۴_حضرت ابراہيمعليهالسلام صاحب اولاد ہونے اور اپنى نسل كى بقا كے خواہش مند تھے _نبشّرك بغلم
كلمہ ''بشارت''اُس جگہ استعمال ہوتا ہے جہاں دلى خواہش اور خوشى كا مقام ہو_
۵_عالم ا ور دانا اولاد ركھنا ،نعمات ميں سے ہے اور خوشخبرى وبشارت كے قابل ہے_نبشّرك بغلم عليم
كلمہ ''بشارت''اس جگہ استعمال ہوتا ہے كہ جہاں خير اور نعمت ہو_لہذا يہ بات قابل ذكر ہے كہ فرشتوں نے ايك دانا اور عالم بيٹے كى بشارت دى ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ صاحب فرزند