آیت ۷۱
( قَالَ هَؤُلاء بَنَاتِي إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ )
لوط نے كہا كہ يہ ہمارى قوم كى لڑكياں حاضر ہيں اگر تم ايسا ہى كرنا چاہتے ہو ں
۱_حضرت لوطعليهالسلام نے اپنى قوم كو ہم جنس پرستى اور مہمانوں كے ساتھ چھيڑچھاڑ كى بجائے اپنى لڑكيوں كے ساتھ شادى كرنے كى تجويز پيش كي_قال هو لاء بناتى ان كنتم فعلين
۲_حضرت لوطعليهالسلام مہمان نواز اور مہمانوں كى عزت و حرمت كے محافظ و مدافع انسان تھے_
وجاء ا هل المدينة يستبشرون_قال ان هو لاء ضيفى فلا تفضحون ...ولا تخزون ...قال هو لاء بناتى ان كنتم فعلين
۳_حضرت لوطعليهالسلام نے اپنى قوم كو ہم جنس پرستى كى بجائے عورتوں كے ساتھ عقد كرنے كى دعوت دي_
قال هو لاء بناتى ان كنتم فعلين
مندرجہ بالا مطلب ا س نكتے كى بنا ء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''بناتي'' سے قوم كى عورتيں مراد ہوں _چونكہ انبياء كرامعليهالسلام اپنى اُمت كى نسبت با پ كى حيثيت ركھتے ہيں _اس كے علاوہ اپعليهالسلام كے گھر پر حملہ اور ہونے والوں كى تعداد بہت زيادہ تھى جبكہ اپعليهالسلام كى اپنى بيٹياں بہت كم تھيں اس سے بھى مذكورہ بالا نكتے كى تائيد ہوتى ہے_
۴_عورت اور مرد كى شادى ،حضرت لوطعليهالسلام كى شريعت ميں جنسى ضرورت كو پوراكرنے كاقابل قبول ،طبيعى اور بہترطريقہ تھا_قال هو لاء بناتى ان كنتم فعلين
۵_ نامشروع اعمال كى ممانعت كے ساتھ ساتھ شرعى اور عملى راہ حل پيش كرنا ،دعوت انبياء كے طريقوں ميں سے ايك طريقہ تھا_فلا تفضحون ...ولا تخزون ...قال هو لاء بناتى ان كنتم فعلين
۶_طبيعى تقاضوں كو پورا كرنے كے نامشروع طريقوں اور جنسى انحرافات كے خلاف مقابلے كے ساتھ ساتھ مشروع اور عملى راہ حل پيش كرنا اور طبيعى طريقے سےطبيعى تقاضوں كو پورا كرنے كا راستہ