آیت ۷
( وَتَحْمِلُ أَثْقَالَكُمْ إِلَى بَلَدٍ لَّمْ تَكُونُواْ بَالِغِيهِ إِلاَّ بِشِقِّ الأَنفُسِ إِنَّ رَبَّكُمْ لَرَؤُوفٌ رَّحِيمٌ )
اور يہ حيوانات تمھارے بوجھ كو اٹھا كر ان شہروں تك لے جاتے ہيں جہانتك تم جان جونكھوں ميں ڈالے بغير نہيں پہنچ سكتے تھے بيشك تمھارا پروردگار بڑا شفيق اور مہربان ہے_
۱_ اونٹ كى تخليق كا ايك فائدہ يہ ہے كہ وہ سنگين اور وزنى ساز و سامان جو انسانى طاقت سے باہر ہے كو دور دراز شہروں اور علاقوں ميں منتقل كرتا ہے_و الانعام خلقها لكم و تحمل اثقالكم الى بلد لم تكونوا بلغيه الّا بشق الأنفس
''بلد لم تكونوا بالغيه'' سے مراد، وہ دور دراز اور كھٹن مقاما تيں جہاں انسان بغير سختى اور مشقت كے نہيں پہنچ سكتا اور ''انعام''كا معنى اگرچہ ''گائے اونٹ اور گوسفند'' ہے ليكن چونكہ چوپايوں ميں فقط اونٹ ہى وہ جانور ہے جو آيت ميں مذكورہ اوصاف ( دور داز علاقوں ميں ساز وسامان لادكرلے جانا) كا مالك ہے_
''تحمل'' كى ضمير ''استخدام'' ( اونٹ سے كام لينا) كى صورت ميں لفظ ''شتر'' كہ جو پہلى دو آيات ميں ذكر چوپايوں ميں سے ہے كى طرف لوٹ رہى ہے_
۲_ زمانہ بعثت ميں اونٹ، سوارى اور تجارتى ساز و سامان كے حمل و نقل كاوسيلہ تھا_
و تحمل اثقالكم الى بلد لم تكونوا بلغيه الى بشق الانفس
۳_ اونٹ دور داز اور كٹھن راستوں كوطے كرنے اور بھارى بھر كم بوجھ كو اٹھانے كى غير معمولى طاقت كا حامل ہے _
و تحمل اثقالكم الى بلد لم تكونوا بلغيه الّا بشق الانفس
۴_ حيوانات اور چوپايوں سے تجارتى ساز و سامان اور