آیت ۴۱
( وَالَّذِينَ هَاجَرُواْ فِي اللّهِ مِن بَعْدِ مَا ظُلِمُواْ لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَلَأَجْرُ الآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَ )
اور جن لوگوں نے ظلم سہنے كے بعد راہ خدا ميں ہجرت اختيار كى ہے ہم عنقريب دنيا ميں بھى ان كو بہترين مقام عطا كريں گے اور آخرت كا اجر تو يقينا بہت بڑا ہے_ اگر يہ لوگ اس حقيقت سے باخبر ہوں _
۱_ وہ مسلمان جو مظلوم واقع ہوئے اورانہوں نے خدا كے ليئے ہجرت كى خداوند عالم دنيا ميں انہيں بہت اچھا مقام اور آخرت ميں عظيم اجر عطا كرتے گا_والذين هاجروا فى اللّه من بعد ما ظلموا لبَوئنهم فى الدنيا حسنة والا جرالا خرة ا كبر
''في'' الله ''ميں ''فى ''لام'' كے معنى اور علت كے ليے ہے اس بنا ء پر عبارت كا معنى يہ ہوگا ہجرت خداوند عالم كى رضا كے حصول كے ليے ہے_
۲_ صدر اسلام كے كچھ مسلمان ، مشركين مكہ كے ظلم و ستم سے نجات كى خاطر اس شرسے ہجرت كرگئے_
والذين هاجروا فى الله من بعد ما ظلموا
سورة نحل چونكہ مكہ ميں نازل ہوتى ہے لہذا اس دليل كى بناء پر احتمال ہے كہ ''الذين ہاجروا'' سے مراد ايسے مسلمان ہوں جو مكہ سے ہجرت كركے حبشہ يا مدينہ چلے گئے تھے_
۳_ مكہ ميں مسلمان، مشركين كے ظلم و ستم كا نشانہ بنے ہوئے تھے_والذين هاجروا فى اللّه من بعد ما ظلموا
۴_مسلمان مہاجرين كى مكہ سے (مدينہ يا حبشہ) كى طرف ہجرت ،ان كے ليے شائستہ اور مناسب مقام تھا_
والذين هاجروا فى اللّه من بعد ما ظلموا نبوّنهم فى الدنيا حسنة
۵_ ہجرت سے پہلے شہر مكہ، مسلمانوں كے ليے ناشائستہ اوران كى زندگى كے ليے نامناسب مقام تھا _
والذين هاجروا فى الله من بعد ما ظلموا لنبوّئنهم فى الدنيا حسنة
۶_زندگى كے ليے مناسب اور شائستہ ما حول كا حصول ، ايك پسنديدہ اور مطلوب چيز ہے _لنبوّ ئنهم فى الدنيا حسنة
۷_ ظالمين كے ظلم و ستم سے پچنا، ايك شائستہ عمل اور قابل تشويق ہے_
والذين هاجروا فى اللّه من بعد ما ظلموا نبوّئنهم فى الدنيا حسنة