2%

دين:تبليغ دين كى اہميت ۵; تبليغ دين كى روش ۳،۴; تبليغ دين ميں استقامت ۵،۸; دين سے منہ پھيرنا۷; دين كو بيان كرنے كى روش_۸;دين ميں اكراہ كى نفي۲

دينى رہبر:دينى رہبروں كى ذمہ داري۵

كفار:كافروں كا منہ پھير نا۱

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے اعراض۱; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دلدارى ۶; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تبليغ ۲،۳; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ داري۳،۵; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى كى حدود ۱،۲

آیت ۸۳

( يَعْرِفُونَ نِعْمَتَ اللّهِ ثُمَّ يُنكِرُونَهَا وَأَكْثَرُهُمُ الْكَافِرُونَ )

يہ لوگ اللہ كى نعمت كو پہچانتے ہيں اور پھر انكار كرتے ہيں اور ان كى اكثريت كافر ہے _

۱_ مشركين ،الہى نعمتوں كى شناخت كے باوجود ان كا عملى طور پر انكار كرتے ہيں اور ناشكرى كى راہ اختيار كرتے ہيں _

يعرفون نعمت الله ثم ينكرو نه

اس آيت ميں انكار، معرفت اور شناخت كے مقابلہ ميں قرار پايا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے كہ نعمت كے انكار سے مراد عملى انكار ہے نہ كہ اعتقادى _

۲_ صدراسلام كے اكثر مشركين نے الہى نعمتوں سے آگاہى كے باو جود نا شكرى كے راستہ كو اختيار كيا اور كافر ہوئے_

يعرفون نعمت الله ثم ينكرونها و اكثر هم الكافرون

۳_ صدر اسلام كے اكثر مشركين نے الہى نعمتوں كا عملاً انكار كرنے كے علاوہ زبانى طور پر بھى كفر اختيار كيا_

يعرفون نعمت الله ثم ينكرونها و اكثر هم الكافرون

الہى نعمتوں كا انكار اور نا شكرى يا زبان كے ساتھ ہے يا عمل كے ذريعہ جملہ''ثم ينكرونها ''عملى كفران نعمت اور جملہ''اكثرهم الكافرون'' زبانى طور پر نا شكرى كو بيان كررہا ہے_