۴_ الہى نعمتوں كا اكثر انكار كرنے والے، كفر كا مجسمہ كامل اور مصداق ہيں _يعرفون نعمت الله ...واكثر هم الكافرون
مذكورہ تفسير اس نكتہ كى بناء پر ہے كہ ''ہم'' كى ضمير ''يعرفون'' كے فاعل كى طرف لوٹ رہى ہواور ''الكافرون'' ميں ''الف و لام'' استغراق(عموميت) كے ليے ہو_
الله تعالي:الله تعالى كى نعمتوں كى تكذيب كرنے والے ۱،۳; الله تعالى كى تكذيب كرنے والوں كى اكثريت ۴; الہى نعمتوں كى تكذيب كرنے والوں كا كفر۴
كفار:۲،۳،۴
مشركين:صدر اسلام كے مشركين كا كفر ۲،۳; صدر اسلام كے مشركين كا كفران۲،۳; صدراسلام ميں مشركين كى اكثريت۳; مشركين كا كفر۱; مشركين كى لجاجت۱
آیت ۸۴
( وَيَوْمَ نَبْعَثُ مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيداً ثُمَّ لاَ يُؤْذَنُ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ وَلاَ هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ )
اور قيامت كے دن ہم ہر امت ميں سے ايك گواہ لائيں گے اور اس كے بعد كافروں كو كسى طرح كى اجازت نہ دى جائے گى اور نہ ان كا عذر ہى سناجائے گا _
۱_ روز قيامت ہر امت ميں سے ايك فرد گواہ اورشاہد كے عنوان سے مبعوث ہوگا_ويوم نبعث من كل امّة: شهيد
۲_ خداوند عالم نے انسانوں كو قيامت يا د كرنے كى تاكيد كى ہے_ويوم نبعث من كل امّة شهيد
مذكورہ تفسير اس نكتہ پر موقوف ہے كہ ''يوم '' ظرف تقدير ميں ''ذكر'' يا''اذكروا'' كےمتعلق ہو_
۳_ روز قيامت تمام زمانوں كے متعلق ہر امت ميں سے ايك فرد شاہد اور گواہ كے عنوان سے حاضر ہوگا_ويوم نبعث من كل امة شهيد
ہر امت كے ايك گواہ كا حاضر ہونا ممكن ہے اس صورت ميں ہو كہ ہر زمانہ اور نسل سے متعلق تمام امتوں ميں سے ايك شخص گواہ كے عنوان سے روز قيامت حاضر ہوگا اس بناء پر نسلوں اور زمانوں كى تعداد كے مطابق گواہ ، گواہى ديں گے_
۴_ ہر زمانہ ميں تمام امتوں ميں سے خدا كى جانب سے افراد، لوگوں كے اعمال پر نظارت ركھتے ہيں _
ويوم نبعث من كل امة شهيد