2%

معاملہ:معاملہ ميں قسم۹

مكر:قسم كھانے كے ساتھ مكر كرنا ۳;مكر كى سرزنش۴

آیت ۹۳

( وَلَوْ شَاء اللّهُ لَجَعَلَكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلكِن يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ وَلَتُسْأَلُنَّ عَمَّا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

اور اگر پروردگار چاہتا ہو جبراً تم سب كو ايك قوم بنا ديتا ليكن وہ اختيار دے كر جسے چاہتا ہے گمراہى ميں چھوڑ ديتا ہے اور جسے چاہتا ہے منزل ہدايت تك پہنچا ديتا ہے اور تم سے يقينا ان اعمال كے بارے ميں سوال كيا جائے گا جو تم دنيا ميں انجام دے رہے تھے _

۱_انسان كے عقائد و فكر ى اختلافات كا ختم ہونا اور امتوں كا ايك امت ميں تبديل ہونا مشيت الہى ميں ايك ممكن امر ہے_و لوشاء لجعلكم امّة وحدة

جملہ''يضلّ من يشاء يہدى من يشائ ...'' كے قرينہ كى بناء پر ''امت واحدہ ''سے مرادعقيدہ اور دين ميں امت كا واحد ہوناہے _ جيسا كہ لغت كے لحاظ سے كلمہ '' امت'' ايسے گروہ كے ليے استعمال ہوا ہے جن كا دين ايك ہے ( مفردات راغب)

۲_ خداوند عالم كا ارادہ اور مشيت ناقابل تخلفّ ہے_ولو شاء لجعلكم امّة واحدة

۳_ تمام انسانوں كا عقيدہ كردار ميں ايك جيسانہ ہونا اور ان كے در ميان تفاوت ،خداوند عالم كى مشيت اور تديبركى بناء پرہے_ولو شاء لجعلكم امّة واحدة

۴_ ايك گروہ كا ہدايت اور دوسرے كا گمراہى كے راستہ كو اختيار كرنا، مشيت الہى پر مبتنى ہے_