آیت ۱۲۴
( انَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّذِينَ اخْتَلَفُواْ فِيهِ وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُواْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ )
ہفتہ كے دن كى تعظيم صرف ان لوگوں كے لئے قر ار دى گئي تھى جو اس كے بارے ميں اختلاف كر رہے تھے اور آپ كا پروردگار روز قيامت ان تمام باتوں كا فيصلہ كردے گا جن ميں يہ لوگ اختلاف كر رہے ہيں _
۱_ ہفتہ كے دن كو چھٹى كے طورپر معين كرنا، يہوديوں كے ساتھ ايك خاص حكم تھا_
انما جعل السبت على الذين اختلفوا فيه
''سبت'' لغت كے اعتبار سے ''قطع''كے معنى ميں ہے اور اس ايت ميں اس سے يہوديوں كے لئے ہفتہ كے دن كى چھٹى مراد ہے اسلئے كہ چھٹى كے دن تمام كام اور كوششيں چھوڑ دى جاتى ہيں _
۲ _ ہفتہ كے دن چھٹى كا قانون جو يہوديوں كے برخلاف ايك حكم تھا وہ ان كے ابراہيمعليهالسلام كے توحيدى دين كے بارے ميں اختلاف كرنے كے جرم ميں ديا گيا تھا _انما جعل السبت على الذين اختلفوا فيه
يہ آيت اس سوال كا جواب ہے كہ : ابراہيمعليهالسلام كے دين اور ان كے بعد والے اديان ميں تو جمعہ كے دن كو چھٹى كا دن قرار ديا گيا ليكن يہوديوں كے كيوں ہفتہ كے دن كو چھٹى كا دن قرار ديا گيا ؟
جواب يہ ہے كہ: يہوديوں كے لئے يہ خاص حكم ان كے دين ابراہيمعليهالسلام ميں اختلاف كرنے كے جرم ميں قرار ديا گيا تھا_ كہا جاسكتاہے كہ ''فيہ'' كى ضمير حضرت ابراہيمعليهالسلام كى طرف، مضاف كو مقدر مانتے ہوئے يعنى ''ملتہ'' لوٹتى ہے_
۳ _ چھٹى كے دن كى تعيين ميں يہوديوں كا اختلاف ، ان كے لئے ہفتہ كے دن كو چھٹى كا دن قرار دينے كا باعث بنا_انما جعل السبت على الذين اختلفوا فيه گذشتہ مطلب اس نكتے كى بناپر ہے كہ''جعل السبت'' ،''اختلفوا فيه'' كا نتيجہ اول معلول ہو اور ''فيہ '' كى ضمير ''سبت'' كے لغوى معنى (كہ جو چھٹى كا دن ہے)كى طرف لوٹتى ہے نہ اس كے اصطلاحى معنى كى طرف كہ جو ہفتہ كے دن معنى ميں ہے_
۴_ توحيدى مذاہب ميں ہفتہ ميں ايك دن كى چھٹى ، ايك سابقہ اور تاريخى حيثيت ركھتى ہے_انما جعل السبت على الذين اختلفوا فيه
گذشتہ مطلب اس نكتے كى بناپر ہے اس آيت ميں اديان الہى ميں ہفتے ميں ايك دن كى چھٹى كے بارے ميں بحث نہيں كى گئي ہے بلكہ يہوديوں كے لئے خاص طور سے ہفتہ كے دن كو چھٹى كا دن قرار دينے كى علت كے متعلق بات كى گئي ہے_