آیت ۴۰
( أَفَأَصْفَاكُمْ رَبُّكُم بِالْبَنِينَ وَاتَّخَذَ مِنَ الْمَلآئِكَةِ إِنَاثاً إِنَّكُمْ لَتَقُولُونَ قَوْلاً عَظِيماً )
كيا تمھارے پروردگار نے تم لوگوں كے لئے لڑكوں كو پسند كيا ہے اور اپنے لئے ملائكہ ميں سے لڑكياں بنائي ہيں يہ تم بہت بڑى بات كہہ رہے ہو(۴۰)
۱_ مشركين اس بات پر يقين ركھتے تھے كہ الله تعالى نے اپنے لئے ملائكہ ميں سے لڑكياں منتخب كيں _
ا فأصفكم ربّكم بالبنين واتّخذمن الملائكة إناثا
۲_مشركين اس بات پر يقين ركھتے تھے كہ الله تعالى لڑكے اور جنس مذكر كى نسبت لڑكيوں اور جنس مؤنث سے زيادہ محبت كرتاہے اور انہيں قابل قدر سمجھتا ہے _ا فأصفكم ربّكم بالبنين واتّخذمن الملائكة إناثا
يہ جو مشركين كہتے تھے كہ ''اللہ تعالى نے ملائكہ ميں سے اپنے لئے لڑكياں منتخب كيں '' ممكن ہے اس خاطر ہو كہ وہ سمجھتے تھے كہ الله تعالى نے جنس مؤنث سے محبت اور ميلان كى وجہ سے انہيں منتخب كيا ہے_
۳_مكہ كے مشركين كا اعتقاد تھا كہ ملائكہ كى جنس مؤنث ہے _واتخذمن الملائكة إناثا
۴_مشركين كى اس قبيح سوچ كے بر عكس كبھى الله تعالى نے ان كے لئے لڑكوں كو اور اپنے لئے لڑكيوں كو منتخب نہيں كيا _ا فأصفكم ربكم بالبنين واتخذ من الملائكة إناثا
آيت ميں استفہام انكارى مشركين كى سرزنش اور توبيح كے حوالے سے ہے _جو مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہے _
۵_الله تعالى كى ربوبيت سب لوگوں كے لئے ہے حتّى كہ جو اس پر اعتقاد نہيں ركھتے ان كے لئے بھى ہے_
ا فأصفكم ربّكم بالبنين
''رب'' كا ضمير ''كم '' كى طرف مضاف ہونا كہ اس سے مراد مشركين ہيں كہ جو الله كى ربوبيت كے قائل نہيں ہيں _ اس سے مندرجہ بالا نكتہ واضح ہوسكتا ہے_
۶_مشركين كى الله تعالى اور ملائكہ كے بارے ميں غلط عقائد كى بناء پر سرزنش اور ملامت كى گئي ہے _
ا فاصفكم ربّكم بالبنين واتّخذمن الملائكة إناثا
آيت ميں استفہام توبيخى ہے اور يہ مخاطبين يعنى مشركين كى سرزنش اور ملامت پر دلالت كر رہا ہے_