مشركين فرشتوں كو بعنوان الله كى بيٹياں منسوب كركے اور خود اپنے آپ كو بيٹوں والا عنوان ديكر اپنے آپ كو الله پر ترجيح دينا چاہتے تھے _ الله تعالى نے اس سوچ كى نفى كى اور اسے غلط قرار ديا_اس سے معلوم ہوا كہ ہر وہ چيز جسے الله تعالى پر ترجيح دى جائے وہ غلط اور ناپسنديدہ ہے_
اسماء وصفات:صفات جلال ۴
الله تعالى :الله تعالى اور بيٹى ۱، ۲، ۱۰، ۱۱;اللہ تعالى پر تہمت ۱۱، ۱۲ ; الله تعالى كى ربوبيت كى خصوصيات ۵; الله تعالى اور عورت ۲;اللہ تعالى كى ربوبيت كا عام ہونا ۵;اللہ تعالى اور فرزند ۴، ۹
تعلقات :عورت سے تعلق ۲
شرك:شرك كے موارد ۹
عقيدہ :الله تعالى كے بچے ہونے كے بارے ميں عقيدہ ۱، ۹، ۱۱ ;باطل عقيدہ ۱۳
قرآن:قرآن كى تعليمى روش ۸;قرآن كا مجادلہ ۸;قرآن كى شرك سے مخالفت ۸
مجادلہ:مجادلہ كى روش ۸
مشركين :مشركين كا باطل عقيدہ ۱، ۲، ۴، ۶، ۱۰;مشركين كى سرزنش ۶
مشركين مكہ:مشركين مكہ كى لڑكوں سے محبت ۷; مشركين مكہ كا عقيدہ ۳; مشركين مكہ سے مجادلہ ۸; مشركين مكہ كا نظريہ ۷
ملائكہ:ملائكہ پر تہمت ۱۲;ملائكہ كى جنس ۳;ملائكہ كے مؤنث ہونے كى رد ۱۲;ملائكہ كا مؤنث ہونا ۱،۳
موجودات :موجودات كى الله پر ترجيح ۱۳
آیت ۴۱
( وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَـذَا القرآن لِيَذَّكَّرُواْ وَمَا يَزِيدُهُمْ إِلاَّ نُفُوراً )
اور ہم نے اس قرآن ميں سب كچھ طرح طرح سے بيان كرديا ہے كہ يہ لوگ عبرت حاصل كريں ليكن ان كى نفرت ہى ميں اضافہ ہو رہا ہے (۴۱)
۱_الله تعالى نے قرآن مجيد ميں اپنى آيات كو مختلف انداز ميں بيان كيا تا كہ مشركين متنبہ ہوجائيں _ولقد صرّفنا فى هذالقرآن ليذكّروا ''صرف'' سے لغت ميں مراد تبديلى ہے _ تو يہاں باب تفعيل كثرت پر دلالت كر رہا ہے _ لہذا يہاں مراد گوناگوں انداز سے بيان كرنا ہے_