كفر كى جگہ ۷
گستاخى :گستاخى كے موانع ۶
مُردے :مُردوں كا آخرت ميں زندہ ہون
مشركين :مشركين كى اخروى اتباع ۲;مشركين كى اخروى زندگى ۲;مشركين قيامت ميں ۲
معاد:معاد كى آسانى ۴
آیت ۵۳
( وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُواْ الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلإِنْسَانِ عَدُوّاً مُّبِيناً )
اور ميرے بندوں سے كہہ ديجئے كہ صرف اچھى باتيں كيا كريں ورنہ شيطان يقينا ان كے درميان فساد پيدا كرنا چاہے گا كہ شيطان انسان كا كھلا ہوادشمن ہے (۵۳)
۱_پيغمبر اسلام (ص) بندوں كو يہ پيغام پہنچانے ميں ذمہ دار ہے كہ وہ لوگ گفتگو كے ليے بہترين بات كا انتخاب كريں _
وقل لعبادى يقولو التى هى ا حسن
۲_مؤمنين پر ذمہ دارى ہے كہ وہ كفار اور مشركين سے كلام اور رويہ ميں بہترين روش اختيار كريں _
وقل لعبادى يقولوا التى هى أحسن
مندرجہ بالا مطلب اس شا ن نزول كى بنياد پر ہے جس ميں آيا ہے كہ كفار كى طرف سے اذيت اور اہانت پر مؤمنين نے سخت رويہ ركھنے كا ارادہ كرليا تھا_(مجمع البيان ج۶، ص ۵)اور الله تعالى نے
رسول اكرم (ص) كى طرف پيغام بھيجا كہ ان پر اعلان كريں كہ وہ بہترين كلام كو منتخب كريں _
۳_انسان كى الله كے لئے عبوديت كا لازمہ يہ ہے كہ وہ اس كے دوسرے بندوں سے حسن سلوك ركھے _
قل لعبادى يقولو التى هى أحسن عبادى كى توصيف ممكن ہے مندرجہ بالا مطلب پر اشارہ كررہى ہو _
۴_الله تعالى دوسروں كے نامناسب كلام اور رويہ كے مد مقابل انسان كے شائستہ كلام اور حسن سلوك كو پسند كرتاہے_
قل لعبادى يقولوا التى هى أحسن
پچھلى آيات ميں پيغمبر اسلام (ص) كو مسحور كہنے كے حوالے سے كفار كى ناروا بات كا تذكرہ ہوا ہے اور اس آيت ميں خدا