آیت ۴
( وَقَضَيْنَا إِلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ فِي الْكِتَابِ لَتُفْسِدُنَّ فِي الأَرْضِ مَرَّتَيْنِ وَلَتَعْلُنَّ عُلُوّاً كَبِيراً )
اور ہم نے بنى اسرائيل كو كتاب ميں يہ اطلاع بھى ديدى تھى كہ تم زمين ميں دومرتبہ فساد كروگے اور خوب بلندى حاصل كروگے (۴)
۱_ الله تعالى كا بنى إسرائيل كو آنے والے دنوں ميں ان كے دو دفعہ قطعى فسادكرنے پر خبردار كرنا _
وقضينا إلى بنى إسرائيل فى الكتب لتفسدن فى الأرض مرتين
(اللہ تعالى ۴ سے ۸ تك آيات ميں بنى إسرائيل كے فساد اور انكے سركوب ہونے كى خبر دى ہے اب يہ كہ يہ فساد دوبار اب تك متحقق ہوچكا ہے يا نہيں اس ميں مفسرين كى مختلف ابحاث اور آراء ہيں _ آيات سے يا كسى اور مقام سے ہمارے پاس كوئي يقينى اور قطعى دليل نہيں ہے كہ جو يہ ثابت كرے كہ يہ دو فساد واقع ہوچكے ہيں يا نہيں _ لہذا آيات ميں يہ مطلب پيشيں گوئي كى صورت ميں بيان ہوا ہے كہ جو ان دو احتمالوں كے ساتھ مطابقت ركھتا ہے _ كہا گيا ہے كہ ''قضائ'' فيصلہ كرنے كے معنى ميں ہے اورجب يہ الى كے ذريعے متعدى ہوتا ہے تو يہ بتانے اور اعلان كرنے كے معنى ميں ہوتا ہے جس طرح كہ بعد ميں بھى آرہا ہے كہ يہ آيت مباركہ خبردار كر رہى ہے)_
۲_ توريت آسمانى كتاب ہے كہ جو الله تعالى كى طرف سے نازل ہوئي ہے _و قضينإلى بنى إسرائيل فى الكتب _
(مذكورہ مطلب كى اساس يہ ہے كہ ''الكتاب'' سے مقصود توريت ہے كيونكہ يہاں ''ال'' عہد ذكرى قرينہ ہے)
۳_ توريت كى بنى إسرائيل كے دو اہم فسادوں كے حوالے سے پيشن گوئي_
وقضينإالى بنى إسرائيل فى الكتب لتفسدن فى الأرض مرتين
۴_ الله تعالى كا بنى إسرائيل كو ان كى سركشى اور بڑى بزرگى چاہنے پر خبردار كرنا _وقضينا إلى بنى إ سرائيل ولتعلن علوّاً كبيراً _
(قرينہ''لتفسدن فى الارض'' اور دوسرا قرينہ جو كہ بعد ميں آرہا ہے ان دونوں قرينوں كى بدولت ''لتعلن'' سے مراد بنى إسرائيل كى بڑائي طلبى ہے نہ يہ كہ ان كا معاشرتى حوالے سے بلند ہونا ہے)_
۵_ توريت كا بنى إسرائيل كى زمين ميں قطعى سركشى او بڑائي طلبى كے حوالے سے پيشين گوئي كرنا _
وقضينا إلى بنى إسرائيل فى الكتب ولتعلن علوَّا كبيرا
۶_ بنى إسرائيل كا بڑائي طلبى اور متجاوز روح كا حامل ہوناوقضينا إلى بنى إسرائيل فى الكتب لتفسدن فى الأرض مرّتين ولتعلن علوّا كبيرا