آیت ۵۵
( وَرَبُّكَ أَعْلَمُ بِمَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّينَ عَلَى بَعْضٍ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُوراً )
اور آپ كا پروردگار زمين و آسمان كى ہر شے سے باخبر ہے اور ہم نے بعض انبياء كو بعض پر فضيلت دى ہے اور داؤد كو زبور عطا كى ہے (۵۵)
۱_پروردگار عالم آسمانوں اور زمين ميں تمام موجودات كے احوال سے ان كى نسبت زيادہ آگاہ ہے_
وربّك ا علم بمن فى السموات والأرض
۲_پيغمبر اكرم (ص) الله تعالى كى خصوصى توجہ اور تربيت ميں قرار پائے_وربّك ا علم بمن فى السموات والأرض
اس پر توجہ كرتے ہوئے كہ الله تعالى تمام موجودات كا رب ہے اور خود بھى پچھلى آيت ميں اپنا تمام انسانوں كے رب كى حيثےت سے تعارف كروايا ليكن اس آيت ميں ''ربّ'' كو مفرد مخاطب كى ضمير كى طرف مضاف كيا كہ اس سے مقصود پيغمبر (ص) ہيں _ اس سے معلوم ہوا كہ آنحضرت (ص) الله تعالى كى خاص توجہ اورتربيت ميں ہيں _
۳_الله تعالى كى ربوبيت كا تقاضا ہے كہ وہ آسمانوں اور زمين كے تمام موجودات سے آگاہ ہو_
ربّك ا علم بمن فى السموات والأرض
۴_كائنات ميں متعدد آسمان ہيں _السموت
۵_آسمانوں ميں زمين كى مانند باشعور موجودات زندگى گزار رہے ہيں _ا علم بمن فى السموات والأرض
''من'' كا استعمال اكثر وبيشتر ذى شعور موجودات پر ہوتا ہے _ لہذا ممكن ہے اس آيت ميں مندرجہ بالا نكتہ ہو _
۶_انبياء كے معنوى درجات مختلف ہيں اور ان ميں سے بعض كو بعض پر برترى حاصل ہے_
ولقد فضّلنا بعض النبيين على بعض
۷_الله تعالى كى طرف سے بعض انبياء كو زيادہ فضيلت انكى لياقت وصلاحيت كے علم كى بناء پر عطا كى ہے_وربّك ا علم بمن ...ولقد فضّلنا بعض النبيين على بعض
۸_پيغمبر (ص) الله تعالى كے افضل اور برگزيدہ پيغمبروں ميں سے ہيں _ولقد فضّلنا بعض النبيين على بعض
''لقد فضلّنا بعض ...'' كا مشركين كے پيغمبر (ص) كے ساتھ رويّے كے بعد ذكر، ممكن ہے ان كے كسى پوشيدہ سوال يا اشكال كا جواب ہو كہ انہوں نے يہ سوال يا اشكال پيغمبر (ص) كى شخصيت كے بارے ميں كيا ہو_