2%

آیت ۱۱۱

( وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَداً وَلَم يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُن لَّهُ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلَّ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيراً )

اور كہو كہ سارى حمد اس اللہ كے لئے ہے جس نے نہ كسى كو فرزند بنايا ہے اور نہ كوئي اسكے ملك ميں شريك ہے اور نہ كوئي اس كى كمزورى كى بناپر اس كا سرپرست ہے اور پھر باقاعدہ اس كى بزرگى كا اعلان كرتے رہو (۱۱۱)

۱_آنحضرت (ص) پر الله تعالى كى حمد اور تمام تر حمد كو اس كى ذات ميں منحصر كرنے كى ذمہ داري_وقل الحمدلله

''الحمد'' ميں الف لام استغراق كے لئے ہے اور ''للہ'' ميں لام خاص كرنے كے لئے ہے_

۲_الله تعالى كى طرف سے انسانوں كو حمد كرنے كى روش كى تعليم_وقل الحمدلله الذى لم يتخذ ولد

۳_كائنات كے معبود ميں تمام خوبياں اور كمالات موجود ہيں اور ہر نقص او راحتياج سے بے نياز ہے_وقل الحمدلله

تمام تر حمداللہ كے ساتھ خاص ہونے كا نتيجہ يہ ہے

كہ تمام قابل حمد خوبياں اس كى ذات ميں جمع ہيں اور وہ ہر نقص واحتياج سے منزہ ہے_

۴_ہر موجود كى تمام تعريقيں الله واحد لاشريك كى حمد وستائش كى طرف پلٹى ہيں _وقل الحمدلله

تمام تر حمد كا الله تعالى واحد كى ذات سے مخصوص ہونا اور ادھر كائنات ميں وجود كے مظاہر ميں قابل تعريف خوبيوں كا ہونا اس معنى كى طرف اشارہ كر رہا ہے كہ چونكہ مخلوق نے اپنا تمام وجود خالق سے ليا ہے تو ا سكى خوبياں اس ذات كى طرف سے ہيں درحقيقت فقط الله ہى قابل حمد وستائش ہے اور بس_

۵_الله تعالى كى كوئي اولاد نہيں ہے اور وہ ہر قسم كے