2%

۱۸-سوره کهف

آیت ۱

( بسم الله الرحمن الرحیم )

( الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَنزَلَ عَلَى عَبْدِهِ الْكِتَابَ وَلَمْ يَجْعَل لَّهُ عِوَجَا )

بنام خدائے رحمان و رحيم

سارى حمد اس خدا كے لئے ہے جس نے اپنے بندے پر كتاب نازل كى ہے اور اس ميں كسى طرح كى كجى نہيں ركھى ہے (۱)

۱_فقط الله تعالى كى ذات ،حمد كے لائق ہے _الحمدلله

''الحمد'' ميں '' الف لام ''استغراق كے لئے اور الحمدللہ يعنى تمام تعريفيں الله كے لئے ہيں _

۲_الله تعالى تمام كمالات اور خوبصورتى كا سرچشمہ ہے_الحمدللّه

۳_الله تعالى پيغمبر(ص) پر قرآن نازل كرنے والا ہے _أنزل على عبده الكتاب

۴_الله تعالى ، پيغمبر (ص) پر قرآن نازل كرنے كى وجہ سے تمام تعريفوں كے لائق ہے_الحمدلله الذى أنزل الكتاب

الله تعالى كى''الذى انزل'' كے ساتھ توصيف

اس كے ساتھ تمام تعريفوں كے خاص ہونے كى علت ودليل بيان كر رہى ہے_

۵_قرآن، عظےم كتاب ہونے كے ساتھ ساتھ زيبائي اور كمال كے عروج پر واقع ہے _

الحمدلله الذى أنزل على عبده الكتاب

''الكتاب'' ميں '' الف لام'' صفات كے استغراق كے لئے ہے _ يعنى وہ تمام اوصاف كہ جنہيں كامل حد تك ايك كتاب كو ركھنا چاہئے وہ اس كتاب ميں موجود ہے اور يہ چيز قرآن كى عظمت سے حكايت كر رہى ہے اور چونكہ زيبائي اور كمال كى بناء پر حمد ہوتى ہيں اوراس آيت ميں الله تعالى نے قرآن كے نازل كرنے كى بناء ہو اپنے آپ كو تمام تر حمدو ستائش كے لائق قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوا كہ قرآن بھى كمال اور زيبائي كى آخرى سرحدوں پر واقع ہے _

۶_پيغمبر اكرم (ص) الله تعالى كے بندے ہيں اور اس كى عبوديت پر فخر كرتے ہيں _انزل على عبده الكتاب