2%

آیت ۳

( مَاكِثِينَ فِيهِ أَبَداً )

وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (۳)

۱_نيك كردار مؤمنين جنت ميں ہونگے اور ان كى نعمتيں جاودانى ہيں _أن لهم أجراً حسناً مكثين فيه ا بدا

''فيہ'' كى ضمير كا مرجع كلمہ''اجر'' ہے ''ماكثين'' كے قرينہ سے ''اجر'' سے مراد جنت ہے _

۲_الله تعالى كى آخرت ميں نعمتيں اور جزاء زائل نہيں ہونے والى ہيں _أنّ لهم أجراً حسناً ماكثين فيه ا بدا

۳_مؤمنين كے دائمى اعمال صالح كا نتيجہ ان كا جنت ميں جاودانى ہونا ہے_يعملون الصالحات مكثين فيه أ بدا

جملہ ''يعملون الصالحات'' كے بعد ''ماكثين فيہ أبداً'' كا ذكر استمرار پر دلالت كرتا ہے تو اس سے يہ بھى معلوم ہوتا ہے كہ ان كا بہشت ميں جاوداں ہونا ان كے دائمى نيك اعمال كا نتيجہ ہے_

۴_قرآن كا انسان كو معنوى خوبيوں كى طرف ترغيب دلانے ميں اس كے ميلانات سے فائدہ اٹھانا_

يبشرالمؤمنين الذين يعملون الصالحات أنّ لهم أجراً حسناً_ ماكثين فيه أبدا

يہ بات واضح ہے كہ انسان كے وجود ميں جاودانى كا ميلان ہے تو قرآن نے اسے خوبيوں كى طرف ترغيب دينے كے لئے اسى ميلان سے فائدہ اٹھايا ہے_

۵_جاودانى جزاء ايك بہترين اجر ہے_أجراً حسناً _ ماكثين فيه أبدا

الله تعالى :الله تعالى كى جزاء كا جاودانى ہونا ۲

انسان :انسان كے ميلانات ۴

تربيت :تربيت كى روش ۴

جزاء :اچھى جزاء ۵;جاودانى جزاء ۵

جنت:جنت ميں جاودانيت كے اسباب ۳;جنت ميں