2%

آیت ۳۳

( كِلْتَا الْجنّاتيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئاً وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَراً )

پھر دونوں باغات نے خوب پھل دئے اور كسى طرح كى كمى نہيں كى اور ہم نے ان كے درميان نہر بھى جارى كردى (۳۳)

۱_آسودہ حال مغرور طبقہ كا نمونہ شخص، پھلوں سے بھرے ہوئے ' آفات سے بچے ہوئے اور پانى سے سرشار باغوں كا مالك تھا _كلتا الجنّاتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئاً وفجّرنا خللهما نهرا

''اتت اكلھا'' اور ''لم تظلم '' باغوں كے پھلوں سے بھرے ہونے اور ہر آفت سے محفوظ ہونے پر دلالت كر رہے ہيں _

۲_باغ اور كھيتى كے درميان سے پانى كى نہر كا جارى ہونا، ايك دل كو بھانے والا اور ديكھنے والا منظر ہے _

كلتا الجنتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئاً وفجّرنا خللهما نهرا

۳_ آبى نالوں اورنہروں كا جارى ہونا، الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر ہے_وفجّرنا خللهانهرا

۴_پھلوں كا پكنا اور ان ميں (آفت يا كسى اور سبب كى بناء پر ) كمى نہ آنا ايك آئيڈيل باغ كى علامت ہيں _

كلتا الجنتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئ

''ا كُل'' كے معانى ميں سے ايك درختوں كا پھل ہے_ لہذا جملہ''ء اتت ا كُلها'' يعنى پھل ديا اور ''لم تظلم'' سے مراد'' لم تنقص'' ہے كم اور تباہ نہ ہونا زراعت كى اصطلاح ميں آئيڈيل باغ اسے كہتے ہيں كہ جو پھلوں اور كسى حوالے سےكسى قسم كى مشكلات نہ ركھتاہو_

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كے آثار ۳

باغ:باغوں كى خوبصورتى ۲;مثالى باغ كا پھل دينا ۴;مثالى باغ كى علامات ۴