فرشتے :فرشتوں كا ذمہ دارى پر عمل كرنا ۷;فرشتوں كا سجدہ ۱;۷; فرشتوں كا كردا ر۳;فرشتوں كى پيروى ۷; ۱۲ ; فرشتوں كى ذمہ داري۷; فرشتوں كى طبع ۱۲
كمال :كمال كے اسباب ۱۷
مشركين :مشركين كا عقيدہ ۲۰
موجودات :باشعور موجودات ۱۴
نافرمانى :خدا كى نافرمانى ۹;۱۷
ولايت:مقبول ولايت ۲۲;;ولايت ميں محبت ۲۵; ولايت ميں مہربانى ۲۵
ہدايت :ہدايت كے سباب ۱۶
آیت ۵۱
( مَا أَشْهَدتُّهُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَا خَلْقَ أَنفُسِهِمْ وَمَا كُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ عَضُداً )
ہم نے ان شياطين كو نہ زمين و آسمان كى خلقت كا گواہ بنايا ہے اور نہ خود انھيں كى خلقت كا اور نہ ہم ظالمين كو اپنا قوت باز و اور مددگار بناسكتے ہيں (۵۱)
۱_شياطين، آسمانوں اور زمين كى تخليق ميں حتّى كہ اپنى تخليق ميں بھى معمولى سى نگرانى اور دخل اندازى كا حق نہيں ركھتے _ما أشهدتّهم خلق السموات والا رض ولا خلق أنفسهم
''اشہاد'' يعنى دو سروں كو شاہد قرار دنيا اور اپنے حضور بلانا _ شياطين كى آسمانوں ، زمين اور اپنى تخليق ميں شاہد ہونے كى نفي، در حقيقت اس بات سے كنايہ ہے كہ كائنات كى پرورش و تدبير ميں انہوں نے معمولى سا كردار بھى ادا نہيں كيا ،كجا يہ كہ تخليق كے موقع پر انہيں بلايا جاتا اور وہ خلقت پر شاہد ہوتے _
۲_اشياء كى تمام جہات سے آگاہى اور اطلاع ركھنا ، ولايت اور سرپرستى كيلئے ضرورى شرط ہے _
ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ...ما أشهدتّهم خلق السموات والارض
۳_ شياطين كا كائنات كى تخليق ميں حاضر نہ ہونا اس بات كى علامت ہےكہ وہ كائنات كى ولايت و تدبير كى صلاحيت نہيں ركھتے _ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ما اشهدتّهم خلق السموات والاض