إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِندَ اللّهِ كَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثِمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ (٥٩)
عيسى كى مثال الله كے نزديك آدم جيسى ہے كہ انھيں مٹى سے پيدا كيا او رپھر كہا ہوجا او روہ ہوگيا_
١_ حضرت عيسي (ع) اور حضرت آدم(ع) كى خلقت ميں مشابہت_انّ مثل عيسى عند الله كمثل آدم
٢_ حضرت عيسي (ع) اورحضرت آدم(ع) كى خلقت استثنائي تھي_ان مثل عيسى عند الله كمثل آدم
٣_ حضرت عيسي (ع) ، حضرت آدم(ع) كى طرح خداوند عالم كى مخلوق تھے نہ كہ بيٹے_
ان مثل عيسى عند الله كمثل آدم خلقه من تراب كيونكہ يہ آيت حضرت عيسي(ع) كى داستان كے بعد آئي ہے لہذا يہ عيسائيوں كے نظريہ اور اس كے ردّ كى طرف اشارہ ہوگى جو كہتے ہيں عيسي (ع) باپ نہ ركھنے كى وجہ سے خدا تعالى كے بيٹے ہيں _
٤_ خداوند متعال كا عيسائيوں كے غلط نظريے
(كہ حضرت عيسي (ع) خداوند عالم كے بيٹے ہيں ) كو رد كرنے كيلئے دليل و برہان پيش كرنا_ان مثل عيسى عند الله كمثل آدم خلقه من تراب
٥_ خداوند عالم نے آدم(ع) كو مٹى سے خلق كيا _خلقه من تراب
٦_ حضرت آدم(ع) كى خلقت كے دو مرحلے تھے ( خاك سے خلق ہونے كا مرحلہ اور امر كا مرحلہ )خلقه من تراب ثم قال له كن فيكون
٧_ خدا كا قول اور فرمان عين اس كا پيدا كرنا اور ايجاد كرناہے_ثم قال له كن فيكون
٨_ خدا وند عالم نے انسان كو دو پہلو ( مادى اور غير مادي) والا خلق فرمايا _