تھے _لقد جئت شياً فريّا
۶_ عن أبى جعفر (ع) قال : لما قالت العواتق لمريم لقد جئت شياً فريّا أنطق الله تعالى عيسي(ع) عند ذلك (۱)
امام باقر (ع) سے روايت ہوئي ہے كہ جب نور س كى بہنوں نے مريم سے كہا :'' لقد جئت شيئاً فرياً ''اللہ تعالى نے اسى وقتعيسى (ع) كى زبان كو گفتگو كرنے كيلئے كھول ديا _
احساسات :ماں كے احساسات ۱
روايت :۶
عيسى :عيسى كا نومولود حالت ميں بولنا ۶; عيسي(ع) كا قصہ ۱;۶
مريم :مريم پرزنا كى تہمت ۳،۶; مريم كا اچھا سابقہ ۴;مريم كا قصہ ۱،۲،۶; مريم كا لوٹنا ۱;۲ مريم كى پريشانى دور ہونا ۲;مريم كى عفت ۴; مريم كے احساسات ۱
يہود :زمانہ مريم ميں يہود اور جنسى انحرافات ۵;زما نہ مريم ميں يہود كى تہمتيں ۳; زمانہ مريم ميں يہو د كى صفات ۵
آیت ۲۸
( يَا أُخْتَ هَارُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ امْرَأَ سَوْءٍ وَمَا كَانَتْ أُمُّكِ بَغِيّاً )
ہارون كى بہن نہ تمھارا باپ برا آدمى تھا اور نہ تمھارى ماں بدكردرا تھى (۲۸)
۱_ حضرت مريم كى قوم نے انكے والدين كى عفت و پاكيزگى بيان كرتے ہوئے انہيں بغير نكاح كے بچہ دار ہونے پر سرزنش كى _ماكان أبوك امرا سوء وماكانت أمّك بغيّا
۲_ حضرت مريم حضرت ہارون كى نسل ميں سے تھيں _يا أخت هارون
جو قبيلہ جس شخص كى نسل سے تشكيل پائے اسے اسى شخص كے نام سے پكارا جاتا ہے اور اس قبيلہ كے افراد اخ يا اخت سے ايك دوسرے پكارتے تھے لہذا يہاں حضرت مريم اخت ہارون ہيں كا اطلاق اس حوالے سے تھا كہ وہ ہارون كى نسل ميں سے تھيں _
۳_ حضرت مريم كى قوم كے درميان ہارون ايسى صالح شخصيت تھى كہ پاكيزہ افراد كو انكى طرف منسوب كيا جاتا تھا_
____________________
۱) قصص الانبياء راوندى ص۲۶۵، ح۳۰۴ ، بحارالانوار ج۱۴ ص۲۱۵ ح۱۵_