عبادت :عبادت كا انگيزہ ۸
عقيدہ :عقيدہ كے بارے ميں سوال ۹
عمل :عمل كے بارے ميں سوال ۹
معاشرتى روابط:معاشرتى روابط كا كردار ۱۳
ياد :ابراہيم كے استدلال كى ياد ۱۱
آیت ۴۳
( يَا أَبَتِ إِنِّي قَدْ جَاءنِي مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ يَأْتِكَ فَاتَّبِعْنِي أَهْدِكَ صِرَاطاً سَوِيّاً )
ميرے پاس وہ علم آچكا ہے جو آپ كے پاس نہيں آيا ہے لہذا آپ ميرا اتباع كريں ميں آپ كو سيدھے راستہ كى ہدايت كردوں گا (۴۳)
۱_ حضرت ابراہيم(ع) كا دوسروں كى ہدايت كيلئے خصوصى علم ومعلومات كا حامل ہونا _
ى أبت إنى قد جاء نى من العلم مالم يا تك
۲_ حضر ت ابراہيم كا الہى دانش وعلم، آزر كو اپنى پيروى كى طرف دعوت كى اساس ٹھہرا_
إنى قد جاء نى من العلم ما لم ياتك فاتبعني
۳_ حضرت ابراہيم كى معلومات محدود تھيں _قد جاء نى من العلم ما لم يأتك
(من العلم ) ميں '' من ''تبعيض كيلئے ہو اور'' من العلم ''( ما) كيلئے حال ہو تو مندرجہ بالا نكتہ كااستفادہ ہوگا _
۴_ حضرت ابراہيم(ع) نے آزر كو شرك چھوڑنے اور اپنى پيروى كى طرف دعوت دى _
يأبت إنى قد جاء نى من العلم ما لم يا تك فاتبعنى أهدك صراطاً سوّيا
۵_حضرت ابراہيم(ع) آزر سے مناظرہ كرنے سے پہلے ايك ہدايت يافتہ مؤحد اور آگاہ انسان تھے _
۶_ آزر كو حضرت ابرہيم كى راہنمائي و ہدايت، لطف و مہربانى كے ساتھ تھى _يا أ بت فاتبعنى أهدك صراطاً سويا
( يا أبت ) كا خطاب، حضرت ابراہيم كى آزرسے اظہار شفقت كو حكايت كررہا ہے _اسكے علاوہ يہ كہ انہوں نے آزر كو جاہل نہيں كہا اور اپنى محدود معلومات كى بھى وضاحت كى ( من العلم)يہ روش، مخاطب كيلئے عطوفت و محبت سے سرشار ہے_