سختى ۵; آزر كى قسم ۴; آزر كى لاعلمى ۲;آزر كے معبودوں كا زيادہ ہونا ۷
ابراہيم :ابراہيم پر عقيدہ مسلط كرنا ۶; ابراہيم كا شرك كى مخالفت كرنا ۱،۴; ابراہيم كاعقيدہ ۲; ابراہيم كاقصہ ۱،۲، ۳، ۴، ۵، ۶، ۹;ابراہيم كا نكالا جانا ۴،۶ ; ابراہيم كو دھمكى ۳،۶;ابراہيم كو سنگسار كرنا ۳ ، ۴ ; ابراہيم كى توحيد ۲;ابراہيم كى كفالت كرنا ۹;ابراہيم كے عقيدہ پرتعجب ۱
بت پرستى :بت پرستى سے دورى كى سزا۸
سنگسار :ابراہيم كے زمانہ ميں سنگسار ۸;سنگسار كى تاريخ ۸
آیت ۴۷
( قَالَ سَلَامٌ عَلَيْكَ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيّاً )
ابراہيم نے كہا كہ خدا آپ كو سلامت ركھے ميں عنقريب اپنے رب سے آپ كے لئے مغفرت طلب كروں گا كہ وہ ميرے حال پر بہت مہربان ہے (۴۷)
۱_حضرت ابراہيم نے آزر كے سخت اور غير منطقى رويے كے بعد اسكے ساتھ توحيد اور شرك كے حوالے سے گفتگو اور بحث ختم كردى _قال سلام عليك
( سلام عليك ) كے جملہ كا ايك استعمال يہ بھى ہے كہ جب ايك فريق بحث يہ چاہے كہ بحث كو ختم كردے اور مزيد اسكو جارى نہ ركھنا چاہتا ہو جيسا كہ آيت (إذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاماً )ميں آيا ہے _حضرت ابرہيم كى آزر كے ساتھ گفتگو ميں سلام بھى ظاہر اًاسى قسم سے تعلق ركھتا ہے _
۲_ حضرت ابراہيم نے آزر كے سخت اور دھمكى والے روّيہ كے باوجود اس سے نرم اند از ميں گفتگو اور مہربانى والا روّ يہ جارى ركھا _قال سلام عليك سا ستغفرلك ربّي
۳_ حضرت ابراہيم نے آزر كے ساتھ گفتگو كو ختم كرنے كے اعلان كے بعد اسے وعدہ ديا كہ وہ جلدى الله تعالى سے اسكے شرك كے گناہ كى مغفرت طلب كرے گے_قال سلام عليك سا ستغفر لك ربّي
حضر ت ابراہيم عليہ السلام پچھلى آيات ميں (ا خاف ) كے قرينہ كى بناء پر آزر كو ناقابل بخشش مشرك يا ديگر آيات كى تعبير كے مانند ( دشمن خدا) نہيں سمجھتے تھے لہذا