آیت ۵۹
( فَخَلَفَ مِن بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيّاً )
پھر ان كے بعد ان كى جگہ پر وہ لوگ آئے جنھوں نے نماز كو برباد كرديا اور خواہشات كا اتباع كرليا پس يہ عنقريب اپنى گمراہى سے جامليں گے (۵۹)
۱_ ہر پيغمبر كے اپنى قوم سے جاتے ہى ايسے نااہل لوگوں نے جگہ لے لى جہنوں نے نماز كو بتاہ كيا اور شہوات (ہوائے نفس)كى پيروى كرنے لگے_''خلف'' (لام پرزبر) اچھے جانشين جبكہ خلف ( لام ساكن) بر ے جانشين كيلئے استعمال ہوتا ہے ( مقاييس اللغة) تواس بنياد پر ''خلف من بعد ہم خلف''كا ترجمہ بھى انكى جگہ پر برے جانشين آگئے_
۲_ پيغمبروں كى وفات كے بعد انكى راہ وروش ہميشہ نااہل لوگوں كے ہاتھوں لا پر وائي اور تبائي كا شكار رہي_
فخلف من بعد هم خلف أضاعوا الصلوة و اتبعوا الشهوات
۳_ نماز كو ضائع كرنا اور شہوات كى پيروى كرنا، گمراہى اورعذاب ميں گرفتار ہونے كا موجب ہے_أضاعوا الصلوة واتبعوا الشهوات فسوف يلقوں غيّا ''غيّ'' كا معنى گمراہى ہے _ كہا جاتا ہے كہ جملہ ''يلقون غيّاً '' ميں بعدوالى آيت كے قرينہ ''يدخلون الجنة'' سے ايكمضاف مقدر ہے يعني'' يلقون جزاء غيہم'' وہ اپنى گمراہى كى سزا جو كہ جہنم اور عذاب ہے چكھيں گے_
۴_ نماز كو ضائع كرنا اور اسميں لا پروائي كرنا، حرام اور گناہ كبيرہ ہے_أضاعوا الصلوة ...فسوف يلقون غيّا
جيسا كہ كہا گيا ہے كہ''يلقون غيّاً '' كا بعد والى آيت ''يدخلون الجنة'' كے قرينہ سے معنى ''يلقون جزاء غيہم ''ہے جو وعدہ عذاب شمارہوتا ہے اور يہ وعدہ عذاب بھى گناہان كبيرہ كے در مقابل ديا جاتا ہے_
۵_ نفسانى خواہشات كى پيروى حرام ہے_واتبعوا الشهوات فسوّف يلقون غيّا
۶_پيغمبروں كى رحلت كے بعد نماز كو ضائع كرنااور شہوات كيپيروى كرنا انحرافات كى حقيقى اساس تھي_
فخلف من بعدهم خلف أضاعوا الصلوة و اتبعوا الشهوات
۷_نماز كاقيام اوراس كےليے اہتمام كرنا اور نفسانى و شہواتى خواہشات سے دورى اختيار كرنا پيغمبروں اور ہدايت يافتہ لوگوں كى دو اہم اورآشكار صفات تھيں _فخلف من بعد هم خلف أضاعوا الصلوة واتبعوا الشهوات _