25%

ملا ہے جب سے پروانہ محمدؐ کی گدائی کا

ملا ہے جب سے پروانہ محمدؐ کی گدائی کا

دو عالَم اک علاقہ ہے مری کشور کشائی کا

٭

خدا کی بندگی کرتا ہوں میں اُن کے وسیلے سے

درِ سرکار آئینہ ہے عرشِ کبریائی کا

٭

مری جانب سے اے موجِ صبا آقا سے کہہ دینا

"کہ حسرت سنج ہوں عرضِ ستم ہائے جدائی کا "

٭

مرے عجزِ سخن پر اُنکی رحمت ناز کرتی ہے

کہ حرفِ جاں حوالہ بن گیا مدحت سرائی کا

٭

ہزاروں سال پہلے آپ عرشِ نور تک پہنچے

ہمیں تو اب خیال آیا ہے تسخیرِ خلائی کا

٭

محبت کار فرما فرش سے عرشِ علیٰ تک ہے

حبیبِ کبریا، محبوب ہے ساری خدائی کا

٭

مری کیا خامہ فرسائی، ایاز اُنکی عنایت ہے

کہ اک عاجز کو حاصل ہے شرف مدحت سرائی کا

٭٭٭