25%

آیا ہوں آج آپ کا دربار دیکھ کر

آیا ہوں آج آپ کا دربار دیکھ کر

حیراں ہوں 'اپنی طاقتِ دیدار دیکھ کر"

٭

میں سنگِ بے عیار تھا آئینہ بن گیا

اُس شہرِ نور کے در و دیوار دیکھ کر

٭

اللہ رے جمالِ محمد فلک فلک

حور و مَلَک ہیں نقش بہ دیوار دیکھ کر

٭

اب ڈھونڈتے ہیں نقشِ کفِ پائے مصطفےٰ

چلتے جو تھے ستاروں کی رفتار دیکھ کر

٭

گرمِ سفر ہیں لوگ رہِ مستقیم پر

حسنِ سلوک قافلہ سالار دیکھ کر

٭

میں اپنے دل کے غارِ حرا میں ہوں محوِ دید

لوگ آرہے ہیں روضۂ سرکار دیکھ کر

٭

اچھا ہوا کہ مقطعِ جاں آگیا ایاز

کیا دیکھتے ، وہ "مطلعِ انوار دیکھ کر "

٭٭٭