75%

سعدی

نہ مجھ سے پوچھ کہ عمر گریز پا کیا ہے

کسے خبر کہ یہ نیرنگ و سیمیا کیا ہے

*

ہوا جو خاک سے پیدا، وہ خاک میں مستور

مگر یہ غیبت صغریٰ ہے یا فنا، کیا ہے!

*

غبار راہ کو بخشا گیا ہے ذوق جمال

خرد بتا نہیں سکتی کہ مدعا کیا ہے

*

دل و نظر بھی اسی آب و گل کے ہیں اعجاز

نہیں تو حضرت انساں کی انتہا کیا ہے؟

*

جہاں کی روح رواں لا الہ الا ھو،

مسیح و میخ و چلیپا ، یہ ماجرا کیا ہے!

*

قصاص خون تمنا کا مانگیے کس سے

گناہ گار ہے کون، اور خوں بہا کیا ہے

*

غمیں مشو کہ بہ بند جہاں گرفتاریم

طلسم ہا شکند آں دلے کہ ما داریم

*