25%

کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز

کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز

"دعا قبول ہو یارب کہ عمرِ خضر دراز"

٭

ہوئے شوق اڑا لے گئی بہ سوئے حجاز

نکل گئی دلِ بے پر کی حسرتِ پرواز

٭

مسافتِ شبِ اسرا ہے آپ کا اعجاز

نشیبِ فرش پہ کھولے فراز عرش کے راز

٭

پہنچ گیا ہوں سرِ منزلِ غریب نواز

پڑا رہوں پھر اسی در پہ مثلِ پا انداز

٭

حضور دامنِ رحمت میں ڈھانپ لیں مجھ کو

کہ میری تاک میں ہے وقت کا قدر انداز

٭

جہانِ دولت و ثروت نہیں مجھے درکار

میں اُن کے در کا گدا ہوں بڑا ہے یہ اعزاز

٭

حضور آپ کے در پر ہو خاتمہ بالخیر

یہی ہے دل کی تمنا یہی دعائے ایاز

٭٭٭