آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا
آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا
اللہ اللہ یہ شرف خواجۂ گیہاں میرا
٭
رنگ و بُو ، لالہ و گل ، سرو و سمن جشنِ بہار
آپ میرے ہیں تو سارا ہے گلستاں میرا
٭
آپ کا عشق ازل سے ہے مِرے دل میں مقیم
سب پہ ظاہر ہے یہ سرمایۂ پنہاں میرا
٭
آپ کی مدح لکھے جاؤں یونہی تا بہ ابد
ساتھ چھوڑے نہ کبھی عمرِ گریزاں میرا
٭
ہے میطِ دل و جاں گنبدِ خضرا کا خیال
کیا بگاڑے گا بھلا وقت کا طوفاں میرا
٭
آخرت کے لئے سامان بہم ہو ہی گیا
بن گئے اشکِ ندامت سرو ساماں میرا
٭
ہے مطافِ دل و جاں اسمِ گرامی اُن کا
یہی قبلہ ، یہی کعبہ ، یہی ایماں میرا
٭