دل کی دھڑکن کا ہم آہنگِ دعا ہو جانا
دل کی دھڑکن کا ہم آہنگِ دعا ہو جانا
بابِ تاثیر کا آغوش کشا ہو جانا
٭
میرا ایماں ہے حضوری میں ڈھلے گی دوری
" درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا "
٭
مجھ کو آتا ہے عذابِ شبِ ہجراں کا علاج
یاد کرنا انہیں اور نعت سرا ہو جانا
٭
وہ بلائیں تو سہی اذنِ سفر تو آئے
تَو سنِ شوق کو آتا ہے ہَوا ہو جانا
٭
میں بھی سرکار کے کُوچے کا گدا ہوں یارب
میرے سجدوں کو بھی آجائے ادا ہو جانا
٭
آپ کی سیرتِ اطہر نے سکھایا ہے ہمیں
سر بہ سر بندۂ تسلیم و رضا ہو جانا
٭
تجھ پہ کھل جائیں گے الفاظ کے اسرار ایاز
ان کے در پر ہمہ تن حرفِ دعا ہو جانا
٭٭٭