25%

دل سلامت رہے رحمت کی نظر ہونے تک

دل سلامت رہے رحمت کی نظر ہونے تک

یہ مکاں بیٹھ نہ جائے کہیں گھر ہونے تک

٭

مجھ کو آئینہ بنایا ہے مِرے آقا نے

سنگ تھا میں ، نگہِ آئینہ گر ہونے تک

٭

آپ سب جانتے ہیں ، آپ سےپنہاں کیا ہے

کیسے گزری ہے شبِ ہجر ، سحر ہونے تک

٭

مجھ کو آ جائے گا مدحت کا سیقہ آخر

وہ چھپا لیں گے مِرے عیب ہنر ہونے تک

٭

دیکھیں کب موج میں آتا ہے وہ دریائے کرم

" دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہونے تک "

٭

اب تو ہر سمت وہی وہ ہیں نگاہوں کے حضور

دل میں پنہاں تھے وہ مسجودِ نظر ہونے تک

٭

کہیں محرومِ زیارت ہی نہ رہ جاؤں ایاز

مر نہ جاؤں کہیں آقا کو خبر ہونے تک

٭٭٭