25%

تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم

تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم

چوم لیں روضۂ سرکار بے تابانہ ہم

٭

ایک دن ہو جائیں گے شمعِ رسالت پر نثار

اِس لگن میں جی رہے ہیں صورتِ پروانہ ہم

٭

یہ حقیقت ہے ابھی اس آستاں سے دور ہیں

اس حقتقت کو بنا دیں گے ابھی افسانہ ہم

٭

ساقیء کوثر کا جاں پرور اشارا چاہئے

پھر چھلکنے ہی نہ دیں گے عمر کا پیمانہ ہم

٭

جس کے اک جھونکے سے کھِل اٹھتا ہے گلزارِ حیات

چاہتے ہیں وہ ہوائے کوچۂ جانانہ ہم

٭

ان کے در پر مر کے ملتی ہے حیاتِ جاوداں

موت کے ہاتھوں سے لیں گے زیست کا پروانہ ہم

٭

آپ کا غم حاصلِ عمرِ گریزاں ہے ایاز !

ان کے در پر پیش کر دیں گے یہی نذرانہ ہم

٭٭٭