25%

شاعر بنا ہوں مدحتِ خیرالبشر کو میں

شاعر بنا ہوں مدحتِ خیرالبشر کو میں

"سمجھا ہوں دل پذیر متاعِ ہنر کو میں"

٭

چشمِ خیال میں ہیں مدینے کے بام و در

دل میں بسا رہا ہوں بہشتِ نظر کو میں

پہنچوں میں اُڑ کے ، در پہ بلائیں اگر حضور

تکلیفِ رہنمائی نہ دوں راہبر کو میں

روزِ ازل ، خطِ شبِ اسرا ، فرازِ عرش

ترتیب دے رہا ہوں عروجِ بشر کو میں

میری شبِ الم کو سحر کیجئے حضور!

کب سے ترس رہا ہوں نشاطِ سحر کو میں

طیبہ کی راہ ، ارضِ مدینہ، درِ رسول

مہمیز کر رہا ہوں مذاقِ سفر کو میں

ہیں میرے چارہ ساز حبیبِ خدا ایاز !

کیا دکھ سناؤں اور کیچ چارہ گر کو میں

٭٭٭