مسدسِ (۳۰)
غرض عیب کیجئے بیاں اپنا کیا کیا
کہ بگڑا ہوا یاں ہے آوے کا آوا
فقیر اور جاہل ضعیف اور توانا
تاسف کے قابل ہے احوال سب کا
مریض ایسے مایوس دنیا میں کم ہیں
بگڑ کر کبھی جو نہ سںبھلی وہ ہم میں
***
کسی نے یہ اک مردِ دانا سے پوچھا
کہ " نعمت ہے دنیا میں سب سے بڑی کیا؟"
کہا" عقل جس سے ملے دین و دنیا"
کہا " گر نہ ہو اس سے انساں کو بہرا"
کہا " پھر اہم سب سے علم و ہنر ہے
کہ جو باعثِ افتخارِ بشر ہے"
***
کہا " گر نہ ہو یہ بھی اس کو میسر"
کہا" مال و دولت ہے، پھر سب سے بڑھ کر"
کہا" در ہو یہ بھی اگر بند اس پر"
کہا" اس پہ بجلی کا گرنا ہے بہتر"
وہ ننگِ بشر تاکہ ذلت سے چھوٹے
خلائق سب اس کی نحوست سے چھوٹے"
***