9%

مسدسِ (۲)

عرب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا

جہاں سے الگ اک جزیرہ نما تھا

زمانہ سے پیوند جس کا جدا تھا

نہ کشور ستاں تھا، نہ کشور کشا تھا

تمدن کا اس پر پڑا تھا نہ سایا

ترقی کا تھا واں قدم تک نہ آیا

***

نہ آب و ہوا ایسی تھی روح پرور

کہ قابل ہی پیدا ہوں خود جس سے جوہر

نہ کچھ ایسے سامان تھے واں میسر

کنول جس سے کھل جائی دل کے سراسر

نہ سبزہ تھا صحرا میں پیدا نہ پانی

فقط آبِ باراں پہ تھی زندگانی

***

زمیں سنگلاخ اور ہوا آتش افشاں

لوؤں کی لپٹ بادِ صرصر کے طوفاں

پہاڑ اور ٹیلے سراب اور بیاباں

کھجوروں کے جھنڈ اور خارِ مغیلاں

نہ کھیتوں میں غلہ نہ جنگل میں کھیتی

عرب اور کل کائنات اس کی یہ تھی

***