مسدسِ(۴۰)
کوئی اس تگ و دو میں رہتا ہے ہر دم
کہ دولت جہاں تک ہو کیجئے فراہم
رہیں جیتے جی تاکہ خود شاد و خرم
مریں جب تو دل پر نہ لے جائیں یہ غم
کہ بعد اپنے کھائیں گے فرزند و زن کیا
لباس ان کا اور اپنا ہوگا کفن کیا
***
بہت دل میں اپنے یہ رکھتے ہیں ارماں
کہ کر جائیں یاں کوئی کارِ نمایاں
وہ ہوں تاکہ جب چشمِ عالم سے پنہاں
رو ذکرِ جمیل ان کا باقی رہے یاں
یہی طالبِ شہرت و نام لاکھوں
بناتے ہیں جمہور کے کام لاکھوں
***
بہت مخلص اور پاک بندے خدا کے
نشاں جن سے قائم ہیں صدق و صفا کے
نہ شہرت کے خواہاں نہ طالب ثنا کے
نمائش سے بیزار دشمن ریا کے
ریاضت سب ان کی خدا کیلئے ہے
مشقت سب ان کی رضا کیلئے ہے
***