مسدسِ (۴۱)
اسی طرح یاں اہلِ ہمت ہیں جتنے
کمر بستہ ہیں کام پر اپنے اپنے
جہاں کی ہے سب دھوم دھام انکے دم سے
فقیر اور غنی سب طفیل ہیں ان کے
بغیر ان کے بے سازو ساماں تھی مجلس
نہ ہوتے اگر یہ تو ویراں تھی مجلس
***
زمیں سب خدا کی ہے گلزار انہیں سے
زمانہ کا ہے گرم بازار انہیں سے
ملے ہیں سعادت کے آثار انہیں سے
کھلے ہیں خدائی کے اسرار انہیں سے
انہیں پر ہے کچھ فخر ہے گر کسی کو
انہیں سے ہے گر ہے شرف آدمی کو
***
انہیں سے ہے آباد ہر ملک و دولت
انہیں سے ہے سر سبز ہر قوم و ملت
انہیں پر ہے موقوف قوموں کی عزت
انہیں کی ہے سب ربع مسکوں میں برکت
دم ان کا ہے دنیا میں رحمت خدا کی
انہیں کو ہے پھبتی خلافت خدا کی
***