9%

مسدسِ (۴۷)

سبب کچھ نہ تھا اس کا جز قدردانی

کہ ہوتے تھے جو علم و حکمت کے بانی

ترقی مںت کرتے تھے جو جاں فشانی

حیات ان کو ملتی تھی واں جاودانی

وطن جیتے جی ان پہ قرباں تھا سارا

پس از مرگ پجتے تھے وہ آشکارا

***

اسی گر نے تھا جوش سب کو دلایا

کہ تھا اک جزیرہ نے رتبہ یہ پایا

اسی شوق نے تھا دلوں کو بڑھایا

اسی نے تھا یوناں کو یوناں بنایا

اس امید پر کوشش تھیں یہ ساری

کہ ہو قوم کے دل میں عظمت ہماری

***

جنہیں ملک میں اپنی رکھنی ہو وقعت

جنہیں سلطنت کی ہو مطلوب قربت

جنہیں تھامنی ہو گھرانے کی عزت

جنہیں دین کی ہو نہ منظور ذلت

جنہیں نسل و اولاد ہو اپنی پیاری

انہیں فرض ہے قوم کی غمگساری

***