عرض حال
بجناب سرور کائنات علیہ افضل الصلوات و اکمل التحیات
اے خاصۂ خاصان رسل وقت دعا ہے
امت پہ تری آ کے عجب وقت پڑا ہے
*
جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن سے
پر دیس میں وہ آج غریب الغربا ہے
*
جس دین کے مدعو تھے کبھی سیزر و کسریٰ
خود آج وہ مہمان سرائے فقرا ہے
*
وہ دین ہوئی بزمِ جہاں جس سے چراغاں
اب اس کی مجالس میں نہ بتی نہ دیا ہے
*
جو دین کو تھا شرک سے عالم کا نگہباں
اب اس کا نگہبان اگر ہے تو خدا ہے
*
لجو تفرقے اقوام کے آیا تھا مٹانے
اس دین میں جو تفرقہ اب آ کے پڑا ہے
*
جس دین نے غیروں کے تھے دل آ کے ملائے
اس دین میں خود بھائی سے اب بھائی جدا ہے
*