9%

مسدسِ (۸)

ہنر کا جہاں گرم بازار ہے اب

جہاں عقل و دانش کا بہورا ہے اب

جہاں ابرِ رحمت گہر بار ہے اب

جہاں ہن برستا لگاتار ہے اب

تمدن کا پیدا نہ تھا واں نشاں تک

سمندر کی آئی نہ تھی موج واں تک

***

نہ رستہ ترقی کا کوئی کھلا تھا

نہ زینہ بلندی پہ کوئی لگا تھا

وہ صحرا انھیں قطع کرنا پڑا تھا

جہاں نقشِ پا تھا نہ شورِ درا تھا

جونہی کان میں حق کی آواز آئی

لگا کرنے خود ان کا دل رہنمائی

***

گھٹا اک پہاڑوں سے بطحا کے اٹھی

پڑی چارسو یک بیک دھوم جس کی

کڑک اور دمک دور دور اس کی پہنچی

جو ٹیکس پہ گرجی تو گنگا پہ برسی

رہے اس سے محروم آبی نہ خاکی

ہری ہو گئی ساری کھیتی خدا کی

***