9%

مسدسِ (۱۵)

وہ بے مول پونجی کہ ہے اصل دولت

وہ شائستہ لوگوں کا گنجِ سعادت

وہ آسودہ قوموں کا راس البضاعت

وہ دولت کہ ہے وقت جس سے عبارت

نہیں اس کی وقعت نظر میں ہماری

یونہی مفت جاتی ہے برباد ساری

***

اگر ہم سے مانگے کوئی ایک پیسا

تو ہو گا کم و بیش بار اس کا دنیا

مگر ہاں وہ سرمایۂ دین و دنیا

کہ ایک ایک لمحہ ہے انمول جس کا

نہیں کرتے خست اڑانے میں اس کے

بہت ہم سخی ہیں لٹانے میں اس کے

***

اگر سانس دن رات کے سب گنیں ہم

تو نکلیں گے انفاس ایسے بہت کم

کہ ہو جن میں کل کیلئے کچھ فراہم

یونہی گزرے جاتے ہیں دن رات پیہم

نہیں کوئی گویا خبردار ہم میں

کہ یہ سانس آخر ہیں اب کوئی دم میں

***