18%

مسدسِ (۱۷)

مگر منٹ چکا جن کا نام و نشاں ہے

پرانی ہوئی جن کی اب داستاں ہے

فسانوں میں قصوں میں جن کا بیاں

بہت نسل پر تنگ ان کی جہاں ہے

نہیں ان کی قدر اور پرسش کہیں اب

انہیں بھیک تک کوئی دیتا نہیں اب

***

بہت آگ چلموں کی سلگانے والے

بہت گھانس کی گھٹڑیاں لانے والے

بہت دربدر مانگ کر کھانے والے

بہت فاقے کر کر کے مر جانے والے

جو پوچھو کہ کس کان کے ہیں وہ جوہر

تو نںلیو گے نسلِ ملوک ان میں اکثر

***

انہی کے بزرگ ایک دن حکمراں تھے

انہی کے پرستار پیر و جواں تھے

یہی مامنِ عاجز و ناتواں تھے

یہی مرجعِ ویلم و اصفہاں تھے

یہی کرتے تھے ملک کی گلہ بانی

انہیں کے گھروں میں تھی صاحب قرآنی

***