50%

کہیں سے کوئی حرف معتبر شاید نہ آئے

کہیں سے کوئی حرف معتبر شاید نہ آئے

مسافر لوٹ کر اب اپنے گھر شاید نہ آئے

*

قفس میں آب و دانے کی فراوانی بہت ہے

اسیروں کو خیال ِ بال و پر شاید نہ آئے

*

کسے معلوم اہل ہجر پر ایسے بھی دن آئیں

قیامت سر سے گزرے اور خبر شاید نہ آئے

*

جہاں راتوں کو پڑ رہتے ہیں آنکھیں موند کر لوگ

وہاں مہتاب میں چہرہ نظر شاید نہ آئے

*

کبھی ایسا بھی دن نکلے کہ جب سورج کے ہمراہ

کوئی صاحب نظر آئے مگر شاید نہ آئے

*

سبھی کو سہل نگاری ہنر لگنے لگی ہے

سروں پر اب غبار ِ راہگزر شاید نہ آئے

٭٭٭