25%

دکھ اور طرح کے ہیں دعا اور طرح کی

دکھ اور طرح کے ہیں دعا اور طرح کی

اور دامن قاتل کی ہوا اور طرح کی

*

دیوار پہ لکھی ہوئی تحریر ہے کچھ اور

دیتی ہے خبر خلق ِ خدا اور طرح کی

*

کس دام اٹھائیں گے خریدار کہ اس بار

بازار میں ہے جنس ِ وفا اور طرح کی

*

بس اور کوئی دن کہ ذرا وقت ٹھہر جائے

صحراؤں سے آئے گی صدا اور طرح کی

*

ہم کوئے ملامت سے نکل آئے تو ہم کو

راس آئی نہ پھر آب و ہوا اور طرح کی

*

تعظیم کر اے جان معانی کے ترے پاس

ہم لائے ہیں سوغات ذرا اور طرح کی

٭٭٭