25%

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

ہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا

*

تھکے ہارے ہوئے سورجوں کی بھیگی روشنی میں

ہواؤں سے الجھتا بادباں کیسا لگے گا

*

جمے قدموں کے نیچے سے پھسلتی جائے گی ریت

بکھر جائے گی جب عمر رواں کیسا لگے گا

*

اسی مٹی میں مل جائے گی پونجی عمر بھر کی

گرے گی جس گھڑی دیوار ِ جاں کیسا لگے گا

*

بہت اترا رہے ہو دل کی بازی جیتنے پر

زیاں بعد از زیاں بعد از زیاں کیسا لگے گا

*

وہ جس کے بعد ہوگی ایک مسلسل بے نیازی

گھڑی بھر کا وہ سب شور فغاں کیسا لگے گا

*

ابھی سے کیا بتائیں مرگ مجنوں کی خبر پر

سلوک ِ کوچۂ نا مہرباں کیسا لگے گا

*

بتاؤ تو سہی اے جان جاں کیسا لگے گا

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

٭٭٭