25%

شہر بے مہر سے پما ن وفا کا باندھیں

شہر بے مہر سے پما ن وفا کا باندھیں

خاک اڑتی ہے گل تر کی ہوا کاا باندھیں

*

جانتے ہیں سفر شوق کی حد کیا ہوگی

زور باندھںت بھی تو ہم آبلہ پا کا باندھیں

*

کوئی بولے گا تو آواز سنائی دے گی

ہو کا عالم ہو تو مضمون صدا کان باندھیں

*

ساری بستی ہوئی اک موجۂِ سفاک کی نذر

اب کوئی بند سر سلا بلا کا باندھیں

*

آخرش ہر نفس گرم کا انجام ہے ایک

سو گھڑی بھر کو طلسم من و ما کا باندھیں

٭٭٭