کا سراقدس دحیہ کلبی کی گود میں ہے جب دحیہ کلبی نے امیر المؤمنین کو دیکھا ۔تعظیم کے لئے اٹھے اور ان کو سلام کیا اور کہا لو اپنے پسر عم کے سر کو اے امیر المومنین کہ تم مجھ سے زیادہ سزاوار ہو ۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیدار ہوئے اور اپنا سر علی علیہ السلام کی گود میں دیکھا تو فرمایا اے علی علیہ السلام شاید تم کسی حاجت کے لئے آئے ہو ۔انھوں نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں یا رسول اللہ جب میں یہاں آیاتو دیکھا کہ آپ کا سر مبارک دحیہ کلبی کی گود میں تھا ۔ تو وہ اٹھے اور مجھے سلام کرکے بولے کہ اپنے پسر عم کے سر کو گود میں لوحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم نے فرمایا کہ تم نے پہچانا کہ وہ کون تھے ۔؟عرض کی دحیہ کلبی تھے حضرت نے فرمایا کہ وہ جبرئیل علیہ السلام تھے جنہوں نے تم کو امیر المومنین کہا جناب امیر نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں یا رسول اللہ انس(بن مالک )نے مجھے بتا یا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے کہ بہشت میری امت میں سے چار شخصوں کی مشتاق ہے لہذا فرمائیے کہ وہ کون کون ہیں ۔
حضرت نے جناب امیر علیہ السلام کی طرف اشارہ کیا اور تین مرتبہ فرمایا کہ تم (علی)ان میں سے پہلے ہو ۔جناب امیر نے عرض کی میرے باپ ماں آپ پر فدا ہوں یا رسول اللہ اور وہ تین اشخاص کون ہیں ؟حضرت نے فرمایا وہ مقداد،سلمان اور ابوذر رضی اللہ ہیں ۔
محفوظ عن الشک :-
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ حضرات مقداد ،سلمان ،اور ابوذر رضی اللہ عنھم تینوں ایسے اصحاب تھے جن کے دلوں میں مطلق شک داخل نہ ہوا ۔محرر حقیر کہتا ہے کہ سراپا یقین تھے ۔